
ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ رینجرز کراچی میں قیام امن کے لیے کام کررہی ہے جبکہ آپریشن میں انٹیلی جنس اداروں کاکرداربہت اہم ہے۔
یہ بات ڈی جی رینجرز سندھ نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران کہی ،انہوں نے مزید کہا کہ زیر حراست افراد کا تعلق جس جماعت سے بھی ہو وہ ہم سے بات کرتے ہیں ، صرف ایم کیو ایم نہیں دیگر سیاسی جماعتیں بھی ہم سے بات کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارامقصد ہے کہ کراچی میں ماضی جیسے حالات دوبارہ پیدا نہ ہوںجبکہ رینجرزکی تعیناتی سے پہلے کراچی شہر کے حالات بہت خراب تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ رینجرز سول اور ملٹری انٹیلی جنس اداروں کی مدد کے بغیر نہیں چل سکتی اور پاکستان میں غیرملکی ایجنسیاں دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
انہوں نےبتایا کہ پی ایس پی اورایم کیوایم والے8 ماہ سےایک دوسرےسےمل رہےتھے، دونوں جماعتیں ضم ہوں یاالگ الگ سیاست کریں تصادم نہیں ہوناچاہیے۔
ڈی جی رینجرز سعید احمد کا مزید کہناتھاکہ ہماری درخواست ہے کہ سیاست میں ٹارگٹ کلنگ اوربھتاخوری نہیں ہونی چاہیے جبکہ کراچی میں روزانہ 8سے 10 کروڑ بھتالیاجاتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 22اگست کومیڈیاہاؤس پرحملےکےتمام ملزمان گرفتارکیےگئےجبکہ خدشہ ہےالیکشن کے قریب حالات ماضی والے نہ ہوجائیں۔
ایم کیوایم پرمقدمات چل رہےہیں ہم ایک قدم پیچھےنہیں ہٹے اور اگر ایم کیوایم پاکستان رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں بنتی توان پرمقدمات کیسےچلتے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج لیاری میں کسی گینگ کاکوئی وجود نہیں،لیاری کوبھی پاکستان کےدیگرعلاقوں کی طرح بناچکےہیں۔
خواجہ اظہارپرحملے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے بتایا کہ ملزم کےبہت سےدوست شامل تفتیش کیےجبکہ خواجہ اظہار پر حملے کے تناظر میں 7روزمیں3 ملاقاتیں ہوئیں۔
Jang