وانا میں موسیقی، رقص اور خواتین کے بازار جانے پر ایک مرتبہ پھر پابندی عائد

680

وانا میں موسیقی، رقص اور خواتین کے بازار جانے پر ایک مرتبہ پھر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
افغانستان سے متصل پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان کے مرکزی قصبے وانا اور نواحی علاقوں میں ایک مرتبہ پھر خوشی یا شادی بیاہ کے موقع پر موسیقی سننے اور رقص پر پابندی عائدکردی گئی ہے۔
چند روز قبل وانا کے مرکزی بازار اور عام قبائلیوں میں ایک پمفلٹ تقسیم کیا گیا ، جس کے متن کا اعلان مساجد کے لاؤڈ اسپیکرز کے ذریعے بھی کیا گیا۔
پمفلٹ میں موسیقی اور رقص کے علاوہ منشیات استعمال کرنے اور قومی روایات کے منافی خوشی کا برملا اظہار کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
خواتین پر محرم کے بغیر بازار، ڈاکٹروں کے پاس یا روحانی علاج کی غرض سے جانے پر بھی پابندی ہوگی۔پمفلٹ کی تحریر کے مطابق ان فیصلوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قبائلی روایات کے مطابق سزا دی جائے گی۔
جنوبی وزیرستان کی انتظامیہ میں شامل بعض اہلکاروں نے امریکی میڈیا کی جانب سے رابطہ کرنے پر موسیقی، رقص، قبائلی روایات کے منافی خوشی منانے اور خواتین کے بغیر محرم بازار، ڈاکٹروں اور حکیموں کے پاس جانے پر پابندی کی تصدیق کی ہے،تاہم حکام نے اسے ایک غیر قانونی فعل قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ قبائلی رہنماؤں کا اس پابندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ