
ان دنوں امریکی ماہرین ایسے پودوںکی تیاری پر کام کررہے ہیں جو دشمنوں کی جاسوسی اور ماحولیاتی خطرات مثلاً کیمیائی ہتھیاروں کا اندازہ لگانے کا کام کرسکیں گے، ان پودوں کو فوجی مقاصد کےلیے بھی استعمال کیا جاسکےگا، جب کہ یہ کسی بارودی سرنگ کی نشاندہی کرسکتے ہیں جو پھٹنے سے رہ گئی ہو، ان پودوں کو ماہرین نے ’’ایڈوانسڈ پلانٹ ٹیکنالوجی‘‘ (اے پی ٹی) کا نام دیا ہے جس کے تحت پودوں میں قدرتی طور پر ایسی صلاحیت پیدا کی جائے گی تاکہ وہ آلودگی سے لے کر روشنی کی شدت کو بھی نوٹ کرسکیں گے اور یہ کام جینیاتی انجینئرنگ کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ماہرین ایسے پودوںکی تیاری پر کام کررہے ہیں جو دشمنوں کی جاسوسی اور ماحولیاتی خطرات مثلاً کیمیائی ہتھیاروں کا اندازہ لگانے کا کام کرسکیں گے، امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ’’ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی‘‘ (ڈارپا) کے ماہرین اس سے قبل حیرت انگیز دفاعی ٹیکنالوجی پرکام کرتے رہے ہیں اور اب جاسوس پودے ان کا نیا ہدف ہیں جو ماحول اور فضا میں جراثیم، تابکاری، کیمیائی و جراثیمی ہتھیاروں کے علاوہ دشمن کی سن گن بھی لے سکیں گے، اس ضمن میں 12 دسمبر 2017 سے ڈارپا تجاویز اور پروجیکٹس کی تفصیلات وصول کرے گی، پہلے گرین ہاؤس اور تجربہ گاہوں میں کام ہوگا اور اس کے بعد تجرباتی بنیادوں پر حقیقی کھیتوں اور قدرتی ماحول میں ان کی آزمائش کی جائے گی جس کی نگرانی امریکی محکمہ زراعت کرے گا۔