دو ہزار اٹھارہ میں شدید خطرے کی گھنٹی بج گئی

535

زمین کا اپنی رفتار میں گردش کرنا ہی انسانوں اور اس دنیا کے لیے فائدہ مند ہے، لیکن اب اس زمین کی رفتار کم ہوگئی ہے ، جس کے باعث یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ برس دنیا بھر میں زیادہ زلزلوں کا امکان ہے، امریکی سائنسدانوں نے متنبہ کیا ہے کہ سنہ 2018 میں تباہ کن زلزلوں میں اضافہ ہو سکتا ہے اور اس کا تعلق زمین کے گردش کرنے کی رفتار میں کمی سے ہے،ان سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ زمین کی گردش اور زلزلوں میں کافی حد تک تعلق ہے اور اگلے سال ممکنہ طور پر تباہ کن زلزلوں میں اضافہ ہو گا, سائندانوں کا کہنا تھا کہ سنہ 2018 میں باآسانی 20 زلزلے آ سکتے ہیں،تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین کی گردش کرنے کی رفتار میں کمی کیوں واقع ہوتی ہے اس کے بارے میں علم نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف کولوراڈو کے راجر بلہم اور مونٹانا یونیورسٹی کی ربیکا بینڈک کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زمین کی گردش کی رفتار کم ہوگی، جس وجہ سے آئندہ برس دنیا بھر میں معمول سے زیادہ زلزلے آنے کا امکان ہے، ماہرین کے مطابق 2018 میں کم سے کم 20 زلزلے آئیں گے، تحقیق کرنے والے ماہرین بلہم اور بینڈک نے اپنی تحقیق میں سنہ 1900 سے اب تک کے زلزلوں کا مطالعہ کیا ہے جن کی شدت سات سے زیادہ تھی،بلہم کا کہنا ہے ‘ایک صدی سے زلزلوں کو ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور اسی وجہ سے ہمیں تحقیق کرنے میں مدد ملی, دونوں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تحقیق سے معلوم چلا ہے کہ پانچ ادوار میں زلزلے زیادہ آئے۔ بلہم کا کہنا ہے ‘ان ادوار میں ایک سال میں 25 سے 30 شدید زلزلے آئے جبکہ دیگر ادوار میں ایک سال میں اوسطاً 15 زلزلے آئے،سائنسدانوں نے ان ادوار میں زیادہ زلزلے آنے کی وجوہات کے لیے تحقیق کی۔ انھیں تحقیق سے معلوم ہوا کہ ان ادوار میں زمین کی گردش کی رفتار میں کمی واقع ہوئی تھی۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ