
انڈیا کی سپریم کورٹ بابری مسجد رام مندر کے مقدمے کی حتمی سماعت منگل سے شروع کر رہی ہے۔ عدالت عظمیٰ کا ایک آئینی بنچ اس پیچیدہ مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرے گا۔ عدالت عظمیٰ کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ایودھیا کی شہید کیئے جانے والی بابری مسجد کی زمین کی ملکیت کس کی ہے۔
اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے سنہ 2010 میں اپنے فیصلے میں متنازع زمین کو مقدمے کے ایک مسلم اور دو ہندو فریقوں کے درمیان برابر تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔ تینوں فریقوں نے عدالت عالیہ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
یہ مقدمہ کتنا پیچیدہ ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چند مہینے قبل خود سسپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے ہندو اور مسلم رہنماؤں کو پیشکش کی تھی کہ اگر وہ اس تنازعے کو عدالت سے باہر مصالحت سے حل کرنا چاہتے ہیں تو وہ ثالثی کے لیے تیار ہیں لیکن ان کی پیشکش کو مسلمانوں نے قبول نہیں کیا۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...