شدید تنقید اور اس کی مذمت

633

امریکا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا ہے جبکہ امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کیا جائےگا،امریکا کے اس فیصلے پر عالمی رہنمائوں کی جانب سے فیصلے پر شدید تنقید اور اس کی مذمت کی ہے۔
فلسطین نے امریکی فیصلے کیخلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، صدر محمود عباس کا کہنا ہےکہ فیصلے سے امریکا کا امن عمل میں ثالث کا کردار ختم ہو گیا، مقبوضہ بیت المقدس فلسطین کا تا ابد رہنے والا دارالحکومت ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے یہ بھی کہا کہ امریکی فیصلہ تشددپسندعناصرکی حوصلہ افزائی کاباعث بنےگا، سفارت خانےکی منتقلی کافیصلہ بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
حما س کے صدر نےآج کے دن کوسیاہ دن قرار دیا ہے،کہا ٹرمپ کے فیصلے نے جہنم کے دروازے کھول دیئے ہیں۔
فرانسیسی صدر امینوئل مکرو ن نے مذمت کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے فیصلے کی بالکل حمایت نہیں کرتےجبکہ دوسری جانب ترکی نے ٹرمپ کے فیصلہ کو غیر ذمے دارانہ اقدام قرار دیا ،ترکی میں ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد سیکڑوں افراد نے استنبول میں امریکی قونصل خانے کےسامنے احتجاج کیا۔
مصر نے امریکی صدر کا اقدام ماننے سے انکار کردیا ہے، اردن نے کہا ٹرمپ یروشلم سے متعلق عالمی قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں جبکہ قطری وزیرخارجہ محمد بن عبدالرحمان کا کہناہےکہ امریکی سفارتخانے کی منتقلی کا فیصلہ خطرناک اور امن پسندوں کےلیے سزائے موت ہے۔
ایران نے بھی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہو ئے کہاکہ امریکی صدر کا فیصلہ نا انصافی ہے،فیصلے کے بعد امن عمل کو شدید جھٹکا لگے گا۔
یورپی یونین نے بھی فیصلے پر تشویش کا اظہارکیا ہے، جبکہ لبنان کے صدر مشل عون کا کہنا ہے کہ فیصلے سے امن عمل اور خطے کے استحکام کو خدشات لاحق ہو گئے ہیں۔
شام کے صدر بشارالاسد کا کہنا ہے کہ یرو شلم کا مستقبل کسی ملک کا صدر نہیں بلکہ وہاں کے عوام طے کرتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس ہی فلسطین کا دارالحکومت رہے گا ۔

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ