مصنوعی دانتوں کے نقصانات سامنے آ گئے

845

کنگز کالج لندن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مصنوعی بتیسی کے استعمال کی وجہ سے مخصوص غذاﺅں کا استعمال نہ کرنا اس کی ممکنہ وجہ ہوسکتی ہے کیونکہ اس وجہ سے اہم غذائی عناصر جسم کا حصہ نہیں بن پاتے۔

تحقیق کے مطابق اگرچہ مصنوعی بتیسی چبانے کے عمل کو بہتر کردیتی ہے مگر اس کے چبانے کی طاقت قدرتی دانتوں کے مقابلے میں بہت زیادہ کم ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق بیس سے کم قدرتی دانتوں والے افراد، چاہے مصنوعی بتیسی استعمال کریں یا نہ کریں، وہ صحت بخش اجزاءکا استعمال کم کرتے ہیں، جس کی وجہ مخصوص غذاﺅں کو صحیح طرح چبانے میں ناکامی ہوتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اڈھیر عمر یا معمر افراد کو نہ صرف اپنے چبانے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے بلکہ کھانے کو موثر طریقے سے بھی چبانا چاہیے، تاکہ مسلز کے حجم کے لیے ضروری اجزاءجسم کا حصہ بن سکیں اور جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم ہوسکے۔

انہوں نے بتایا کہ منہ کی صحت اور ہڈیوں کی کمزوری کے درمیان تعلق پر پہلے زیادہ کام نہیں کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق مصنوعی دانتوں کا استعمال مسلز اور ہڈیوں کی کمزوری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران پچاس سال یا اس سے زائد عمر کے 18 سو افراد کی صحت کا جائزہ لیا گیا جو مصنوعی دانتوں کا استعمال کرتے تھے۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ