ترکی نے امریکہ کو باز رہنے کی دھمکی دے دی

605

ترکی نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ شام کے شمالی علاقے عفرین میں کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹ (وائی پی جی) ملیشیا کی پشت پناہی سے باز آجائے اور ‘فوجیوں’ کی پسپائی کا فیصلہ کرے۔

اس سے قبل واشنگٹن نے انقرہ کو خبردار کرتے ہوئے کردش ملیشیا کے خلاف فوجی آپریشن بند کرنے کا کہا تھا۔

واضح رہے کہ ترکی نے شامی کردش ملیشیا تنظیم کے خلاف 20 جنوری کو ‘شاخِ زیتون’ نامی فوجی آپریشن شروع کیا تھا جس کے تحت شامی اپوزیشن گرہوں کو زمینی و فضائی عسکری معاونت دی گئی تھی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس حوالے سے ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘امریکا کے لیے ضروری ہے کہ وہ شمالی علاقے سے پسپائی اختیار کرلے جہاں واشنگٹن کی عسکری معاونت موجود ہے’۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے دھمکی دی کہ شمالی علاقے عفرین میں وائے پی جی کے خلاف فوجی آپریشن میں توسیع ہوسکتی ہیں۔

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ