
اسرائیل کے دفاعی نظام آئرن ڈوم نے غلطی سے 10لاکھ ڈالر کے 20میزائل داغ دیے،اس دوران ملک بھر میں کھلبلی مچ گئی۔
اسرائیلی فضائی دفاع کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل ہماوچ کے مطابق میزائل ڈیفنس نظام نے اس وقت 20 انٹر سیپٹر میزائل داغے جب ملک پر کوئی راکٹ یا میزائل فائر نہیں کیا تھا ۔
انہوں نے اس اقدام کو انسانی یا تکنیکی غلطی ماننے سے انکار کیا اور بتایا کہ آئرن ڈوم نے میزائل اس لئے داغے کہ اس کے نظام کو نہایت حساس سطح پر رکھا گیا تھا ۔
آئرن ڈوم سے فائر ایک میزائل کی قیمت 50ہزار ڈالر ہے جبکہ اس دوران 20 میزائل فائر ہوئے جن کی مالیت 10 لاکھ ڈالر بنتی ہے ،اس نظام کی خوبی یہ ہے کہ میزائل فائر ہوتے ہی سائرن بجنے لگتا ہے تاکہ عوام راکٹ حملے سے آگاہ ہوجائیں۔
اسرائیلی دفاعی نظام کی اس خوبی نے جنوبی علاقے کے ہزاروں افراد میں کھلبلی مچادی جو میزائل فائر ہوتے ہی بجنے والے سائرن پر جان بچانے کے لئے پناہ گاہوں کی جانب بھاگے۔
جنرل ہماوچ نے میڈیا کو بتایا کہہم اسرائیلیوں کی جان اور مال کو لاحق خطرے کو بڑی اہمیت دیتے ہیں، آئرن ڈوم نظام میں تکنیکی خرابی نہیں، اسے غزہ کی پٹی سے زیکیم کے علاقے تک حالیہ صورتحال کے باعث نہایت حساس موڈ پر رکھا گیا ہے ،سسٹم نے مشین گن کے فائر کو راکٹ سمجھ لیا اور یوں 20میزائل فائر ہوگئے ۔
اسرائیلی فوج کے ایک افسر نے اس حوالے سے کہا کہ اصل میں غزہ سے کوئی راکٹ فائر نہیں کیا گیا تھا اور غزہ کے ساتھ صورت حال معمول کے مطابق تھی،اگر چہ یہ غلط فہمی تھی لیکن اس کے باوجود ہم شمالی غزہ کی پٹی کو ٹینکوں سے نشانہ اور حماس کی دو پوزیشنوں پر گولے داغے ہیں۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق میزائلوں کے ضائع ہونے کے علاوہ اس قسم کی غلط فہمیوں سے اسرائیلی عوام بھی اس کو سنجیدگی سے نہیں لیتی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے جنگجو غزہ میں فائرنگ کی مشق کر رہے تھے اور آئرن ڈوم اور اسرائیلی فوج دونوں ہی اسے اسرائیل پر حملہ سمجھ بیٹھے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...