
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ملکی سلامتی کو درپیش پانچ بڑے خطرات بتاتے ہوئے کہا ہےکہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے غلط ہاتھوں میں لگ جانے کا خدشہ ان میں سے ایک ہے۔گزشتہ روزایک انٹرویومیں انہوں نے پاکستان پر دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان کے خلاف جو ایکشن لئے ہیں وہ ہم سے پہلے کسی حکومت نے نہیں لئے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کو وہ بہت سنجیدہ لیتے ہیں کیونکہ انہوں نے خود اپنے دوستوں کو اس لڑائی میں کھویا ہے‘ان کا کہناتھاکہ ہم نے 11ستمبر کے حملوں سے بہت کچھ سیکھا ہے اور ہم نے پاکستان پر اس سلسلے میں مزید اقدامات کرنے کے لیے زور ڈالا ہے‘طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے ‘افغانستان میں حملوں سے افغان اوراتحادی فوجیں کمزورنہیں ہوئیں‘ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہکشیدگی پاکستان کے علاقے سے جانے والے دہشت گردوں کی وجہ سے شروع ہوئی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ان دہشت گردوں کوروکنے کے لئے اپنے اقدامات بڑھانے ہوں گے اور ان دہشت گردوں کو محفوظ پناگاہیں دینا ختم کرنا ہوں گی ۔ افغانستان میں جاری امن مذاکرات کے بارے میں اس سوال پر کہ کیا طالبان القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں سے اپنے تعلقات ختم کر لیں گے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں ابھی کوئی حتمی رائے دینے سے قاصر ہیں
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...