برونائی دارالسلام میں اسلامی قوانین متعارف

482

 مسلم اکثریتی ملک برونائی نے نئے اسلامی قوانین متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جن کے تحت ہم جنس پرست افراد کو باہمی جنسی تعلق پر سنگساری کی سزا دی جائے گی۔

یہ قوانین بدھ سے نافذ کیے جا رہے ہیں اور ان میں چوری کے پر ہاتھ کاٹنے کی سزا بھی شامل ہے۔

ان قوانین کے نفاذ پر عالمی سطح پر ردعمل سامنے آیا ہے جبکہ برونائی میں رہنے والے ہم جنس پرست افراد کا کہنا ہے کہ وہ خوف کا شکار ہو گئے ہیں۔

برونائی نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں اسلامی قوانین نافذ کیے تھے جس کے بعد سے ملک میں شرعی اور عام قوانین دونوں کا نفاذ ہونا تھا۔ ریاست کے سربراہ نے اس وقت کہا تھا کہ ملک میں یہ تعزیرات آنے والے کئی برسوں کے دوران ہی مکمل طور پر نافذالعمل ہو گا۔

شرعی قوانین کے نفاذ کے پہلے مرحلے میں 2014 سے ایسے قوانین نافذ کیے گئے تھے جن کی سزا قید اور جرمانے تھی۔ بعدازاں شرعی قوانین کے اگلے دو مراحل کا نفاذ ملتوی کر دیا گیا تھا۔ ان میں ہاتھ کاٹنے اور سنگساری جیسی سزائیں شامل تھیں۔

تاہم سنیچر کو برونائی کی حکومت نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ شریعہ پینل کوڈ بدھ سے مکمل طور پر نافذ کر دیا جائے گا۔

یہ اعلان سامنے آنے کے بعد عالمی سطح پر اس پر تنقید شروع ہو گئی۔

مزید خبریں

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے چین کے شہر تیانجن میں  پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کے...

آپ کی راۓ