ایرانی حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ایران ایٹمی سرگرمیاں روکے: ٹرمپ

547

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے میزائل حملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں کوئی امریکی زخمی نہیں ہوا ہے، حملے میں فوجی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا۔

عراق میں امریکی فوجی اڈے پر ایران کے میزائل حملوں کے حوالے سے اپنے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ امریکی افواج کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی نے عراق میں موجود امریکیوں پر حملے کے احکامات دیئے تھے۔ اس لیے امریکا نے اُنہیں نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ تین ماہ پہلے داعش کے سرغنہ بغدادی کو ہلاک کیا گیا، وہ دوبارہ سے داعش کو منظم کر رہا تھا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران نے حالیہ دنوں میں 2 امریکی ڈرون بھی تباہ کیے، ایران نے یمن ،لبنان ،افغانستان اور عراق میں تباہی مچائی، ایران اپنی ایٹمی سرگرمیاں روکے، اگر ایران تشدد پھیلاتا رہا تو خطے میں امن نہیں آسکتا۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایران اپنی ایٹمی سرگرمیاں روکے، جب تک میں صدر ہوں ایران کو جوہری ہتھیار بنانے نہیں دیا جائے گا۔

امریکی صدر نے ایران پر اضافی پابندیاں لگانے کا بھی اعلان کیا۔

واضح رہے کہ ایران نے اپنے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے عراق میں امریکی ایئربیس پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا، ایران کی جانب سے ان حملوں میں 80 افراد کے مارے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ