بھارت میں جامعہ اسلامیہ میں حالات کی خوف ناکی سامنے آنے لگ گئ فائیرنگ شروع ایک زخمی

396

بھارت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قریب شہریت ترمیمی مارچ کے خلاف احتجاجی مارچ پر ایک شخص نے فائرنگ کردی ہے۔ پولیس نے اس شخص کی شناخت کرلی ہے ۔ اس شخص کا نام گوپال بتایاجارہے۔پولیس کا کہناہے کہ حملہ آور نے چیخ چیخ کر کہا ، ” جے شری رام کہتے ہوئے کہا کون آزادی چاہتا ہے؟ ، آؤ میں تمہیں گولی مار دوں گا اور پھر مظاہرین پر فائرنگ کردی ،اس واقعہ کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے برہمی کا اظہار کیا۔ طلبا کا کہناہے کہ بی جے پی کے لیڈر انوراگ ٹھاکر نے 2دن پہلے ایک انتخابی جلسہ میں خطاب کرتے ہوئے ’’ دیش کے غداروں کو گولی مارنے کا نعرہ لگایاتھا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کا کہناہے کہ بی جے پی کے لیڈر وں کی جانب سے بعض لوگوں کو گولی مارنے کے لیے اکسایا جارہاہے۔ طلبا نے کہا کہ ہندوستان میں یہ پہلا واقعہ ہے کہ احتجاجیوں پر گولی چلائی گئی ہے۔ احتجاجی طلبا کا کہناہے کہ بی جے پی کے لیڈر جامعہ ملیہ کے طلبا کو ملک کا دشمن سمجھ رہے ۔ طلبا نے ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے احتجاجیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خود اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں ۔احتجاجی طلبا نے اس واقعہ کی اعلیٰ سطحیٰ جانچ کروانے کا مطالبہ کیاہے۔

مزید خبریں

آپ کی راۓ