
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے جمعے کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔
طیب اردوغان نے مزید کہا کہ ماضی کی طرح مستقبل میں بھی ’ہم پاکستان کا بھرپور ساتھ دینے کا سلسلہ جاری رکھیں گے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ایف اے ٹی ایف کے اجلاسوں میں پاکستان پر سیاسی دباؤ ڈالے جانے کے بجائے پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کا یقین دلاتے ہیں۔‘
وہ پاکستان کی پارلیمنٹ سے سب سے زیادہ چار مرتبہ خطاب کرنے والے پہلے غیر ملکی سربراہ مملکت بن چکے ہیں۔ اس سے قبل وہ دو بار بطور وزیر اعظم اور ایک بار بطور صدر پاکستان کی پارلمیان سے خطاب کر چکے ہیں۔
جمعے کی صبح تقریباً گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، رہنما ن لیگ خواجہ آصف سمیت اراکان پارلیمان کی بڑی تعداد نے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔
جمعے کے خطاب کے دوران انھوں نے پاکستان سے تعلقات مزید بہتر بنانے سے متعلق اپنے عزم کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا جس طرح ترکی گذشتہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے تک پی کے کے اور فیتو جیسی تنظیموں کی شدت پسندی کا شکار رہا ہے ایسے ہی پاکستان شدت پسندی سے بری طرح متاثر ہونے والا ملک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہیں۔ ’ہم دہشتگردی کے خلاف تعاون جاری رکھیں گے۔ پاکستان کی شدت پسندی کے خلاف کامیابیوں اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔‘
صدر طیب اردوغان نے ترکی میں بغاوت کو ناکام بنانے میں پاکستان کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایسا ہی تھا جیسے جنگ آزادی کے بعد دوسری جنگ نجات میں پاکستان نے ہمارا ساتھ دیا ہے‘۔