
امریکا اور یورپ میں کورونا وائرس بے قابو ہوگیا، دنیا کے183ممالک میں مریضوں کی تعداد ساڑھے6لاکھ تک پہنچ گئی، ہلاکتیں بھی 30 ہزار سے بڑھ گئیں،اب تک ایک لاکھ 29ہزار مریض صحت یاب بھی ہوئے۔
امریکا میں متاثرین 1لاکھ5ہزار سے تجاوز، امریکی صدر کا نیو یارک کو قرنطینہ کرنے پر غور، بحرالکاہل میں امریکی طیارہ بردار جہازمیں کوروناپہنچ گیا۔
صدر ٹرمپ نے جنرل موٹرز کو وینٹی لیٹرز بنانے کا حکم دیدیا جبکہ انہوں نے کہا ہےکہ وہ وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالے نیو یارک کو قرنطینہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکا میں 2.3ٹریلین ڈالرز کے پیکج پر عمل درآمد شروع کردیاگیا،کینیڈا نے بھی 2سو ارب ڈالرز کے پیکج کا اعلان کیاہے، 24گھنٹے کےدوران اٹلی میںمزید 890،اسپین 830، فرانس میں 319ہلاکتیں دیکھی گئیں جبکہ دنیا بھر میں 1لاکھ 29ہزار مریض صحتیاب بھی ہوئے،ادھر روس نے بھی پیر سے سرحدیں مکمل بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق کورونا وائرس امریکااور یورپ میں بے قابو ہوگیا ہے، اٹلی میں گزشتہ 24 گھنٹے کےدوران مزید 900 افراد ہلاک ہوگئے جس کیساتھ ہی مجموعی ہلاکتیں 10ہزار سے تجاوز کرگئیں اور مریضوں کی تعداد بھی 92400 تک پہنچ گئی ہےجن میں سے 11ہزار افراد صحتیاب بھی ہوئے۔
اسپین میں 24 گھنٹے کےدوران مزید832مریض ہلاک ہوگئے، جس کیساتھ ہی مجموعی ہلاکتیں 5ہزار690 ہوگئیں جبکہ وائرس 72ہزار سے زائد افراد میں پہنچ گیا ہے۔
چین میں جہاں اس وائرس کا آغاز ہواوہاں متاثرین کی تعداد 81 ہزار394 ہے جن میں سے 74 ہزار 971صحتیاب ہوگئے ہیں اور 3 ہزار295ہلاکتیں دیکھی گئیں۔
ایران میں 2ہزار517 ہلاکتیں اور 35 ہزار408مریض سامنے آچکے ہیں،فرانس میں24 گھنٹے کےدوران مزید 319ہلاکتیں ریکارڈ ہوئیں جس کےساتھ ہی مجموعی تعداد2ہزار314ہوگئی جبکہ37ہزار کیسز دیکھے جاچکے ہیں۔
امریکامیں وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1لاکھ 5 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 1711اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ برطانیہ میں وائر س سے ہلاکتیں ایک ہزار سے تجاوز کرگئیں جبکہ متاثرین کی تعداد 17 ہزار ہوگئیں۔
ترکی میں مزید 16 افراد کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہوگئے جس کےساتھ ہی مجموعی ہلاکتیں100 سےتجاوز کرگئیں ، ملک میں وائرس سے متاثرین کی تعداد 7 ہزار402 ہوگئی۔
آئر لینڈ نے بھی 12 اپریل تک کا لاک ڈائون نافذ کردیا ہے، گھانا نے بھی 2 ہفتے کے لاک ڈائون کا اعلان کیا ہے،برازیل میں مقدس مقامات کو بھی بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی جانب سے متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد 23کھرب ڈالر کے اقتصادی ریلیف پیکج پر دستخط کر کے اسے قانون کی شکل دے دی، جس کے بعد اس پر عمل درآمد شروع کردیاگیا۔