
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا ہے کہ ان کے جنگجو پیر کی صبح شمالی شہر مزارِ شریف پر چاروں جانب سے حملے کر دیے ہیں اور کوٹا برگ کے علاقے سے شہر میں داخل ہو گئے ہیں۔
تاہم بلخ صوبے کے دہدادی ضلع کے سربراہ سید مصطفی سادات نے افغان اسلامک پریس کو بتایا کہ لڑائی ابھی بھی جاری ہے اور صوبائی دارالحکومت کے مضافات تک محدود ہے۔
اطلاعات کے مطابق مزار شریف کے علاوہ پُلِ خمری اور بلخ صوبے کے شہر کوٹ برگ پر بھی طالبان نے حملہ کیا ہے جبکہ شمالی صوبے سمنگن کے ضلع سلطان پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
بی بی سی افغان سروس کے مطابق جنوبی شہر لشکرگاہ اور ہلمند میں اس وقت شدید لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں لشکر گاہ میں اب تک 20 شہریوں کی ہلاکت ہو چکی ہے۔
بی بی سی ذرائع